ٹیک کہانی - چوہدری شمروز اور ایگری اینڈرائیڈ👨💻
ٹیکنالوجی تبدیلی کا ایک طاقتور ذریعہ ہو سکتی ہے
ایک دفعہ چوہدری شمروز خان نام کا ایک نوجوان تھا جو پاکستان کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں پلا بڑھا۔ بچپن میں، اس نے اپنے والدین اور چچا جان کو کھیتوں میں لمبے وقت تک کام کرتے دیکھا، جو سخت دھوپ میں ایسی فصلیں اگانے کے لیے محنت کرتے، جو بمشکل ان کے اہل و عیال کا پیٹ پال سکےاور اپنے بچوں کو تعلیم دلا سکیں ۔ شمروز خان نے اپنے ملک میں زراعت کے طریقہ کار میں انقلاب لانے کے لیے ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو چانچا، اور اس نے ایک دن کمپیوٹر کا استعمال کرتے ہوئے زراعت کو تبدیل کرنے کا خواب دیکھا۔
شمروز خان ایک ذہین نوجوان تھا، اور اس نے اپنی پڑھائی میں سبقت حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کی۔ اس نے اسلام آباد کی ایک یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس میں ڈگری حاصل کی، اور پھر اسلام آباد میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں جاب کرنے گا۔ اور یہاں تک کہ وہ کمپنی کا جنرل مینیجر بن گیا، شمروز خان پاکستان میں زراعت کو تبدیل کرنے کے اپنے خواب کو کبھی نہیں بھولے۔
ایک دن، شمروز خان نے اپنی نوکری چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور کل وقتی اپنے شوق کو آگے بڑھانے کے لیے، وہ اپنے آبائی شہر واپس چلا گیا اور اپنے خاندان کے گھر میں ایک چھوٹی سی کمپیوٹر لیب قائم کی۔ وہاں، اس نے ایک سافٹ ویئر پروگرام پر کام کرنا شروع کیا جو کسانوں کو ان کی فصلوں کے بارے میں زیادہ باخبر فیصلے کرنے میں مدد دے گا۔
شمروز خان کے پروگرام میں سیٹلائٹ امیجز، موسم کی رپورٹس، اور مٹی کے نمونوں سے حاصل کردہ ڈیٹا کا استعمال کیا گیا تاکہ کسانوں کو بہترین سفارشات فراہم کی جا سکیں کہ کیا پودا لگانا ہے، کب لگانا ہے، اور اپنی فصلوں کی دیکھ بھال کیسے کرنی ہے۔ کمپیوٹر پروگرام کا استعمال آسان تھا، یہاں تک کہ ان لوگوں کے لیے بھی جنہوں نے پہلے کبھی کمپیوٹر کو ہاتھ نہیں لگایا تھا، اور شمروز خان نے مقامی کسانوں کے ساتھ اس کمپیوٹر پروگرام کی جانچ اور ٹیسٹنگ شروع کر دی۔
پہلے تو بہت سے کسانوں کو شک تھا کیونکہ وہ کاشتکاری کے روایتی طریقوں پر انحصار کرتے ہوئے بڑے ہوئے تھے اور کمپیوٹر پروگرام پر بھروسہ کرنے سے ہچکچا رہے تھے۔ لیکن جوں جوں انہیں شمروز خان کے پروگرام کے نتائج نظر آنے لگے، ان کا شک یقین میں بدلنے لگا۔
شمروز خان کے کمپیوٹر پروگرام نے کسانوں کو اپنی پیداوار بڑھانے، کیڑے مار ادویات اور کھادوں کے استعمال کو کم کرنے اور اپنے آبی وسائل کا بہتر انتظام کرنے میں مدد کی۔ اس نے انہیں مارکیٹ کی قیمتی بصیرت اور تازہ ترین معلومات بھی فراہم کیں، جس سے انہیں اپنی فصلیں زیادہ قیمتوں پر فروخت کرنے اور دنیا بھر کے خریداروں سے رابطہ قائم کرنے میں مدد ملی۔
جیسے ہی شمروز خان کے کمپیوٹر پروگرام کی خبریں پھیلیں، اسے پورے پاکستان کے کسانوں سے درخواستیں موصول ہونے لگیں۔ وہ جانتا تھا کہ وہ یہ اکیلا نہیں کر سکتا، اس لیے اس مقصد کے حصول کے لیے دوسرے کمپیوٹر سائنسدانوں کو بھرتی کرنا شروع کیا۔ انہوں نے مل کر AgriTech کے نام سے ایک کمپنی بنائی، جو پاکستان میں زراعت کے بہترین طریقوں کو متعارف کرئے۔
آج، ایگری ٹیک پاکستان میں سب سے کامیاب اسٹارٹ اپس میں سے ایک ہے۔ کمپنی نے ہزاروں کسانوں کو ان کے منافع میں اضافہ کرنے اور اپنی روزی روٹی کو بہتر بنانے میں مدد کی ہے، ساتھ ہی ساتھ پائیدار زراعت کے طریقوں کو بھی فروغ دیا ہے جو ماحول کی حفاظت کرتے ہیں۔ شمروز خان کو اس پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ کہ انہوں نے اور ان کی ٹیم نے جو کچھ حاصل کیا ہے، اور جو پاکستان بھر میں کسانوں کی زندگیوں میں بہتری اور تبدیلی لانے کا پیش خِیمَہ ثابت ہوا۔
السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، میں واجد خان ہوں۔ میں سافٹ ویئر، انٹرنیٹ سیکیورٹی، پرائیویسی اور ہارڈ ویئر کو آسان اور دل چسپ انداز میں سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں، تاکہ غیر تکنیکی افراد بھی آسانی سے سمجھ سکیں۔ ہفتہ وار بلاگ حاصل کرنے کے لیے، میرے بلاگ کو سبسکرائب کریں۔